وکلاء کی ریلی،لاہور ہائیکورٹ کے گیٹ بند،  جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا،پولیس کا لاٹھی چارج، شیلنگ، متعدد گرفتار

( ملک اشرف، عابد چوہدری،شاہین عتیق ) ماڈل ٹاؤن کچہری کے متعلق نوٹیفیکیشن اور وکلاء کیخلاف 7ATA کے تحت مقدمات کا معاملہ پر جوانٹ ایکشن کمیٹی کے فیصلے پر لاہور بار اور لاہور ہائیکورٹ بار کا احتجاجی مظاہرے کی کال پر لاہور بار کے وکلاء کی ریلی  جی پی او چوک پہنچ گئی۔  

 وکلاء ریلی پر لاہور پولیس کا دھاوا،پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کرتے متعدد وکلا کو حراست میں لے لیا، لاہور ہائیکورٹ کے تمام داخلی اور خارجی گیٹ بند کردیئے گئے، پولیس کی جانب سے احتجاجی وکلاء پر شلنگ ، لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا جبکہ متعدد وکلا کو گرفتار بھی کرلیاگیا ہے ،وکلا کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔

سول عدالتوں میں منتقلی اور وکلا پر  دہشتگردی  مقدمات کے خلاف  وکلا کی احتجاجی مظاہرے اور لاہور ہائیکورٹ میں داخلے سے روکنے کی کوشش میں پولیس اور وکلا برادری میں ہنگامہ آرائی شروع ہوئی جس سے ٹریفک کی روانگی شدید متاثر ہوئی،مال روڈ کے  جی پی او چوک پر احتجاج کے باعث  ہائیکورٹ چوک، استنبول چوک سے جی پی او چوک ٹریفک کے لئے بند  ہو گیا ، مال روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، چیئرنگ کراس سے ہائیکورٹ کی طرف آنیوالے راستے بھی  بند ہیں، سی ٹی او کے مطابق ٹریفک کو متبادل راستوں پر ڈائیورٹ کرایاجارہاہے۔ 

 ہنگامہ آرائی ،پتھراؤ اور بھگدڑ سے متعدد پولیس افسران و اہلکار زخمی ہو گئے،وکلا کے پتھراؤ سے ایس پی ماڈل ٹاؤن،ایس ایچ او اور متعدد جوان زخمی ہو گئے،وکلاء کے پتھراؤ سے مال روڈ سےگزرنے والی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا،پولیس نے 10سے زائد وکلا کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کر دیا،زخمی افسروں و اہلکاروں کو گنگا رام ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس سرکاری املاک ،شہریوں کی حفاظت کیلئے الرٹ  ہے،وکلاء نے ہائیکورٹ میں ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ،توڑ پھوڑ کی کال دی تھی، پولیس نے ہائیکورٹ کے احاطہ کے اندر لاء اینڈ آرڈ کی صورتحال برقرار رکھی،وکیلوں کی طرف سے لاہور پولیس پر پتھراؤ اور لاٹھی چارج کیا گیا،وکلاء کے پتھراؤ سے ایس پی ماڈل ٹاؤن،ایس ایچ او ،متعدد جوان زخمی ہوئے،وکلاء کے پتھراؤ سےمال روڈپرگزرنے والی شہریوں کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، وکلاء مظاہرین نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی۔

وائس چیئرمین پنجاب بار کی قیادت میں وکلاء  چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ بلاک میں داخل ہونے کی کوشش کی، چیف جسٹس بلاک کی طرف جانے والے گیٹ بند  کردی گئی  پولیس کی بھاری نفری تعینات ہیں جبکہ وکلاء کی جانب سے چیف جسٹس بلاک کے باہر شدید نعرے بازی کی گئی۔ 

ایس پی پولیس  کی جانب سے مقصود بٹر سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی لیکن وکلا نے ایس پی کے ساتھ مذاکرات سے انکار کردیا۔

  یہ بھی پڑھیں : غیرشرعی نکاح کیس،بانی پی ٹی آئی بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیل 14مئی تک ملتوی

Leave a Comment