روس نے یوکرین پر تازہ میزائل حملوں میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا ہے جس میں 14 افراد ہلاک جبکہ 64 زخمی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پہلے مغربی ملک برطانیہ کی جانب سے یوکرین کو جنگی ٹینک فراہم کرنے کے فیصلے پر روس نے ردعمل کے طور پر تازہ حملہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ روس نے مغربی ممالک کو خبردار کیا تھا کہ یوکرین کو ٹینک فراہم کرنے کی صورت میں جنگ مزید شدت اختیار کر جائے گی۔
روس نے سنیچر کی رات گئے یوکرین کے مرکزی شہر دنیپرو میں رہائشی اپارٹمنٹس کی عمارت پر میزائل حملہ کیا جس میں ایک 15 سالہ بچی سمیت 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
دنیپرو کے گورنر کا کہنا ہے کہ حملے میں 64 شہری زخمی ہوئے ہیں جن میں سات بچے بھی شامل ہیں جبکہ 26 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ عمارت کے ملبے تلے بھی افراد دبے ہوئے ہیں تاہم ان کی تعداد کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں ہر گھنٹے اضافہ ہو رہا ہے۔
صدر کے مشیر میخائیلو پودولیاک نے روس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میزائل حملے سے قبل سنیچر کی شام کو برطانوی وزیراعظم رشی سوناک کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے یوکرینی صدر کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں دو بڑے جنگی ٹینک ’چیلینجر ٹو‘ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
اس بیان کے فوری بعد روس نے انتباہی پیغام جاری کیا۔
