افغانستان کے دارالحکومت کابل میں وزارت خارجہ کی عمارت کے قریب ایک خودکش حملے میں 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق طالبان کی وزارت اطلاعات کے ایک عہدیدار استاد فریدون نے کہا ہے کہ خودکش حملہ آور وزارت خارجہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا تاہم اس کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ’خودکش حملے میں 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔‘
جائے وقوعہ سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمارت کے باہر لوگ برف سے ڈھکی سڑک پر پڑے ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ڈرائیور جمشید کریمی کے مطابق ’مجھے نہیں معلوم کہ کتنے لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ میں نے دیکھا کہ خودکش حملہ آور نے خود کو اڑایا۔‘
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مقامی وقت کے مطابق دھماکہ چار بجے کے قریب ہوا۔
انہوں نے ہلاک اور زخمی افراد سے متعلق تفصیل فراہم نہیں کی تاہم کہا کہ تحقیقات کر رہے ہیں۔
خالد زدران کے مطابق ’سکیورٹی کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں۔‘
اگست 2021 میں کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان نے سکیورٹی میں بہتری کا دعویٰ کیا ہے تاہم اب تک متعدد دھماکے اور حملے ہوچکے ہیں۔ جن میں کئی کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی ہے۔
اطلاعات اور ثقافت کے نائب وزیر مہاجر فراہی نے کہا ہے کہ ’آج وزارت خارجہ میں ایک چینی وفد کا دورہ متوقع تھا لیکن ہمیں نہیں معلوم کہ آیا وہ دھماکے کے وقت موجود تھے۔‘
گزشتہ ماہ کابل کے ایک ہوٹل میں کم از کم پانچ چینی شہری زخمی ہوئے تھے جب مسلح افراد نے ہوٹل پر حملہ کیا تھا۔