چینی صدر شی جن پنگ نے سعودی عرب کے ساتھ متعدد معاہدے کرنے کے بعد خلیجی رہنماؤں کے ساتھ عرب، چین تعاون و ترقیاتی کانفرنس میں شرکت کی۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کو چینی صدر نے اپنے دورے کے تیسرے اور آخری روز علاقائی سربراہان کے ساتھ بیٹھے۔
کانفرنس سے خطاب میں صدر شی نے کہا کہ ’خلیجی ممالک اور چین معاشی اور صنعتی انضمام حاصل کر سکتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ خلیج تعاون کونسل عالمی چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب ہوئی۔
شی جن پنگ نے خلیجی ممالک کی سکیورٹی کی غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ چین بڑی مقدار میں تیل کی درآمد جاری رکھے گا۔
اس سے قبل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ یہ کانفرنس خلیج اور چین کے مشترکہ تعاون کو ظاہر کرتی ہے۔
حکام نے جمعے کو ہونے والی کانفرنس کے ایجنڈے کی تھوڑی سی تفصیلات مہیا کی ہیں، لیکن ان میں ممکنہ طور پر چین اور خلیج تعاون کونسل کے درمیان آزاد تجارت کا معاہدہ شامل ہے جس پر گزشتہ دو دہائیوں سے مذاکرات ہو رہے ہیں۔
واشنگٹن میں عرب، گلف سٹیٹس انسیٹیوٹ کے رابرٹ موگیلنیکی نے کہا کہ ’چین لمبے عرصے سے جاری ان مذاکرات کا حتمی نتیجہ نکالنا چاہے گا۔‘
ولی عہد نے اس سے قبل کہا تھا کہ ’گروپ نے خلیج، چین آزاد تجارتی زون کی تشکیل پر بات چیت کی۔‘
تجارتی معاہدے پر پیش رفت سے سعودی عرب کو اپنی معیشت ویژن 2030 کے مطابق ڈھالنے میں مدد ملے گی۔