پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیر کو چاروں صوبائی اسمبلیوں سے استعفوں کی تاریخ پر غور کے لیے اجلاس طلب کر لیا ہے۔
پیر کو پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’اس اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے، سندھ اور بلوچستان اسمبلی سے استعفے دینے کی تاریخ پر غور کیا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’ (استعفوں کے) فیصلے کے بعد پاکستان کی 64 فیصد نشستیں خالی ہو جائیں گی اور عام انتخابات کی راہ ہموار ہو گی۔‘
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے تمام صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
عمران خان نے اپنے خطاب صوبائی حکومتوں سے باہر نکلنے کی تاریخ نہیں دی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ تمام وزرائے اعلیٰ اور پارلیمانی پارٹیوں سے مشاورت شروع کر رہے ہیں اور جلد ہی اسمبلیوں سے نکلنے کا حتمی اعلان کریں گے۔
تحریک انصاف کی سینئر لیڈرشپ کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے، اس اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلی تحلیل کرنے،سندہ اور بلوچستان اسمبلی سے مستعفیٓ ہونے کی تاریخ پر غور کیا جائیگا،ان فیصلوں سے پاکستان کی 64 فیصد نشستیں خالی ہو جائیں گی اور عام انتکابات کی راہ ہموار ہو گی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 28, 2022
پی ٹی آئی کے راولپنڈی جلسے کے اگلے روز صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ’پنجاب حکومت عمران خان کی امانت ہے اور جب وہ اسمبلیاں توڑنے کا کہیں گے تو ایک منٹ کی دیر نہیں ہو گی۔‘
اتوار کو اپنے ایک ویڈیو بیان میں چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ ’ہم وضع دار لوگ ہیں جس کے ساتھ چلتے ہیں اس کا ساتھ نہیں چھوڑتے۔ اسمبلیوں سے جب استعفے دیے تو شہباز شریف کی 27 کلومیٹر کی حکومت 27 گھنٹے بھی نہیں چل سکے گی۔‘
اس سے قبل اتوار ہی کو پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کی اسمبلی کے سپیکر اور تحریک انصاف کے رہنما مشتاق غنی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے تمام ارکان اسمبلی چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔
مشتاق غنی نے کہا کہ ’پارٹی کے چیئرمین عمران خان کے حکم کے منتظر ہیں، اسمبلی چھوڑنے میں ایک منٹ کی تاخیر نہیں ہوگی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسمبلی سے نکلنے کو تیار ہیں، عمران خان کے حکم کا انتظار ہے اور ایک لمحے کی بھی تاخیر نہیں ہو گی۔‘
مشتاق غنی نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی سے اگر پی ٹی آئی کے ارکان نکل جائیں تو پیچھے خالی کرسیاں رہ جائیں گی۔