پاکستان اور سعودی عرب مل کر ترقی کی منازل طے کریں گے : وزیراعظم

(24نیوز)وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ گزشتہ روز انتہائی مفید ملاقات ہوئی ، پاکستان اور سعودی عرب مل کر ترقی و خوشحالی کی منازل طے کریں گے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سعودی وزیرِ سرمایہ کاری انجینئر خالد بن عبدالعزیز الفالح اور مشیرِ شاہی دیوان کے ساتھ ریاض میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مالی معاملات میں پاکستان سے تعاون پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہیں ، سعودی عرب سے سمجھوتوں کی سیاہی خشک ہونے سے پہلے ہی عمل شروع ہوچکا، پاکستان اور سعودی عرب مل کر ترقی کی منازل طے کریں گے۔

وزیرِ اعظم نے کہاکہ فیوچر انویسٹمنٹ اینیشیٹو سعودی ولی عہد کا ویژنری منصوبہ ہے، جس سے مجھے خطاب کا موقع ملا، ہم سعودی عرب کی ضرورت کے مطابق ہنر مند افرادی قوت فراہم کریں گے۔

اس موقع پر سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان شہبازشریف اور ان کے وفد کی میزبانی اعزاز کی بات ہے، شہبازشریف کی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات نتیجہ خیز رہی۔

سعودی وزیر سرمایہ کاری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب لاکھوں پاکستانیوں کیلئے دوسرا گھر ہے، شہبازشریف نے فیوچرانویسٹمنٹ انیشیٹو کانفرنس میں شرکت کی،انہوں  نے کانفرنس سے خطاب میں حکومت پاکستان کا وژن پیش کیا۔

سعودی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنارہے ہیں ، طے پانے والے سمجھوتوں کے تحت سرمایہ کاری کا حجم بڑھ کر 2.8ارب ڈالر ہوگیا ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے 27سمجھوتوں میں سے 5پر عملدرآمد ہوچکا ہے ۔

سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کیلئے ویزوں میں اضافہ کیا جائے گا، جس کے نتیجے میں سعودی عرب سے پاکستان کو زرمبادلہ بھیجنے میں اضافہ ہوگا، فوری طور پر صحت کے شعبے میں 300 ویزے جاری کئے جا رہے ہیں۔

سعودی وزیر نے وضاحت کی کہ پاکستان میں 27 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے، جن کے تحت 2.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر اتفاق ہوا، عبدالعزیز نے مزید کہا کہ یہ 27 مفاہمتی یادداشتیں اب بڑھ کر 34 ہو گئی ہیں، جس سے سرمایہ کاری کا حجم بڑھ کر 2.8 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔

خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ یہ دورہ اور مفاہمتی یادداشتیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گی، اور دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کے لیے نئے مواقع فراہم کریں گی۔

Leave a Comment