امریکی صدر جو بائیڈن کی ڈیموکریٹ جماعت نے وسط مدتی انتخابات میں برتری کے بعد سینیٹ کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریاست نیواڈا سے ڈیموکریٹ امیدوار کیتھرین کورٹز مسٹو اپنے حریف ریپبلکن امیدوار ایڈم لیگزالٹ کو ہرانے میں کامیاب ہو گئی ہیں جس کے بعد حکومتی جماعت کو سینیٹ میں برتری حاصل ہو گئی ہے۔
حالیہ نتائج کے مطابق ڈیموکریٹ سینیٹ میں 50 جبکہ ریپبلکنز 49 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
جبکہ 435 ارکان پر مشتمل ایوان نمائندگان میں ریپبلکن جماعت کو 210 جبکہ ڈیموکریٹس کو 192 نشستیں حاصل ہوئی ہیں، تاہم اکثریت حاصل کرنے کے لیے 218 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔
خیال رہے کہ وسط مدتی انتخابات میں سینیٹ کی ایک تہائی اور ایوان نمائندگان کی 435 سیٹوں پر الیکشن ہوا ہے۔
جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن نے وسط مدتی انتخابات کو جمہوریت کے لیے ایک اچھا دن قرار دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس میں نیوز کانفرنس کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اتخابات کے نتائج اس بات کی علامت ہیں کہ امریکی جمہوریت گذشتہ کئی برسوں سے خطرے میں آنے کے باوجود برقرار اور محفوظ ہے۔
جو بائیڈن کے مطابق ریپبلکنز کی جیت سے ملک میں جمہوریت کمزور ہونے کا خدشہ ہے۔
امریکہ میں وسط مدتی انتخابات کو عام طور پر صدارتی مدت کے پہلے دو برسوں پر ہونے والا ریفرنڈم سمجھا جاتا ہے، جس میں حکومتی جماعت کو اکثر شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔