پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کنٹینر پر وزیرآباد میں اللہ والا چوک کے قریب فائرنگ ہوئی جس میں عمران خان سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
وزیرآباد میں اردو نیوز کے نامہ نگار خرم شہزاد کے مطابق پی ٹی آئی کا لانگ مارچ جب وزیرآباد شہر میں ریسکیو 1122 کے دفتر کے سامنے پہنچا تو نامعلوم مسلح شخص نے کنٹینر پر فائرنگ کر دی جس میں عمران خان، سینیٹر فیصل جاوید اور پی ٹی آئی کے کچھ کارکن زخمی ہوئے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ عمران خان کی ٹانگ پر گولی لگی ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہیں۔ اسد عمر کے مطابق اس واقعے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کے رہنما احمد چھٹہ اور مینیجر راشد شدید زخمی ہیں۔
فائرنگ کے بعد لانگ مارچ کو روک دیا گیا ہے جبکہ ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے فوری طور پر زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی اور انہیں ہسپتال منتقل کر دیا۔
نامہ نگار کے بعد مطابق اس وقت کنٹینر سے اعلانات کیے جا رہے ہیں عمران خان محفوظ ہیں اور جلد لانگ مارچ میں واپس آئیں گے۔
اس سے قبل موصول ہونے والی ابتدائی اطلاعات کے مطابق جمعرات کی سہ پہر پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے میں چند افراد زخمی ہوئے۔
فائرنگ کے بعد لانگ مارچ میں بھگدڑ مچ گئی اور مقامی نیوز چینلز پر نشر کیے جانے والے مناظر میں لوگوں کو ادھر ادھر بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس واقعے کے بعد پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق عمران خان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق تین زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال وزیرآباد منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے کا سخت نوٹس لیا ہے اور انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
پرویز الٰہی نے فائرنگ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لانے کی ہدایت کی ہےجبکہ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گجرات سے پورٹ طلب کر لی ہے۔
آئی جی پنجاب نے واقعے کی ہر پہلو سے انکوائری کرنے اور ملزمان کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی ہے۔
یہ خبر اپ ڈیٹ کی جا رہی ہے۔