خیبرپختونخوا میں نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کے معاملے پر اپوزلیشن لیڈر اکرم خان درانی اور وزیر اعلیٰ محمود خان کے درمیان مشاورت کے بعد اعظم خان کے نام پر اتفاق رائے ہوگیا ہے جبکہ پنجاب میں تاحال ڈیڈلاک برقرار ہے اور ابھی تک کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہو سکا۔
جمعے کی شب خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نے وزیراعلیٰ محمود خان اور پرویز خٹک سے ملاقات سپیکر ہاؤس میں ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ملاقات کے دوران نگراں وزیراعلی پر اتفاق رائے ہوگیا ہے اور متفقہ طور پر اعظم خان کے نام پر اتفاق کیا گیا۔
خیال رہے کہ اعظم خان سابق چیف سیکرٹری سمیت دیگر عہدوں پر رہ چکے ہیں۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں حکمران جماعت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس سپیکر سبطین خان کی صدارت میں دو گھنٹے سے زائد جاری رہا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان نے کہا کہ ’حکومت کی جانب سے متنازع شخصیات کے نام دیے گئے۔ اگر احد چیمہ کو یہ ذمہ داری دی جاتی تو بہترین طریقے سے کام کرتے۔ مجھے بتائیے کہ احد چیمہ سے زیادہ بہتر کون ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’محسن نقوی کو ذاتی پسند یا ناپسند کی وجہ سے مسترد کیا گیا۔ مجھ سے نام پوچھے تو میں محسن نقوی کا کہوں گا کیونکہ وہ غیر متنازع ہیں اور الیکشن کمیشن کے پاس یہی چار نام جائیں گے۔‘
ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات عدالت میں جائیں گے تو افسوس ہو گا۔
کمیٹی کے رکن حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ’پرویز الٰہی نے پہلے بیان دیا کہ معاملہ سپریم کورٹ لے کر جائیں گے، اب معاملہ الیکشن کمیشن میں جائے گا اور آئین کے تحت فیصلہ ہو گا۔‘
