Wednesday, December 6, 2023
Online Free Business listing Directory to Grow your Sales
HomeLatest Breaking newsغلط شناخت کا معاملہ نہیں، ارشد شریف کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی:...

غلط شناخت کا معاملہ نہیں، ارشد شریف کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی: رانا ثنا اللہ


رانا ثنااللہ کے مطابق کینیا کی پولیس نے ارشد شریف کا مکمل سامان نہیں لوٹایا (فوٹو: ویڈیو گریب)

پاکستان کے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اب تک کے حقائق سے واضح ہے کہ ارشد شریف کو ہدف بنا کر قتل کیا گیا۔ شناخت کی غلطی کی وجہ سے قتل کا شبہ درست نہیں لگتا۔
منگل کو اسلام آباد میں کی گئی پریس کانفرنس میں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ کینیا جانے والی تحقیقاتی ٹیم کی بریفنگ کے بعد توقع ہے کہ ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔
ارشد شریف کے قتل کی تحقیق کے لیے کینیا سے جو ٹیم واپس آئی ہے اس سے بریفنگ لی ہے، کچھ معاملات اب بھی تفتیش طلب ہیں۔ ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ دبئی جائیں اور مزید پڑتال کریں۔ انہوں نے کہا ارشد شریف کے میزبانوں کے بغیر گڑبڑ ممکن ہی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے اگر چیف جسٹس آف پاکستان کمیشن بناتے ہوئے ان کی والدہ کی مرضی معلوم کرنا چاہیں تو اس پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہاں کی پولیس (کینیا) کے متعلق یہ بات عام ہے کہ وہ کسی سے رقم لے کر بھی اس طرح کے کام کر دیتی ہے۔ جو پولیس کا موقف ہے انہیں یہ کیسے معلوم تھا کہ ارشد شریف گاڑی میں کس نشست پر بیٹھے ہیں۔ فائر کرنے والوں کو معلوم تھا کہ گاڑی میں موجود دو افراد میں سے ارشد شریف کون ہیں اور وہ کس نشست پر موجود ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ’گاڑی چلانے والے کو بھی علم تھا کہ کس مقام پر کیا ہونا ہے۔ کینیا کی پولیس سے کچھ تفصیل مانگی جس میں انہوں نے لیت ولعل سے کام کیا، وزیراعظم کی واپسی پر ان سے درخواست کریں گے کہ کینیا کے صدر سے بات کریں اور ارشد شریف کا باقی ماندہ سامان ہمیں دلوائیں تاکہ صورتحال واضح ہو سکے۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیسرا دن ہے کروڑوں لوگ چند سو شرپسندوں کی وجہ سے یرغمال ہیں۔ کہیں بھی دس پندرہ لوگ اآتے ہیں اور رود بلاک کر دیتے ہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج وفاقی حکومت نے پنجاب و خیبرپختونخوا کی ذمہ داری لگائی ہے، امید ہے دونوں حکومتیں ذمہ داری پوری کریں گے۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ عوام نے عمران خان فتنہ فساد مارچ کو بری طرح مستردکیا ہے۔
صوبائی حکومتیں اپنی اآئینی و قانونی ذمہ داریاں پوری کریں ورنہ سنگین نتائج ہوں گے، صوبائی حکومتوں کو کہتا ہوں کہ راستوں کو کھلوائیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ عوامی احتجاج نہیں بلکہ دو صوبائی حکومتیں فیڈریشن پر حملہ آور ہورہی ہیں۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگائے جانے کے امکان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ پنجاب و خیبرپختونخوا میں گورنر راج سمیت عوام کی سہولت کے لیے سبھی کچھ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر راج کا فیصلہ کابینہ نے اکثریت سے کرنا ہے لیکن کابینہ ارکان کی اپنی رائے ہو سکتی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ عدالت عظمی وعالیہ سے درخواست ہے کل یہ لوگ اآپ کے پاس ریلیف لینے آئیں گے، ان کا نوٹس لیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ، پشاور اور لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان اس کا نوٹس لیں۔
ّپنجاب میں جھوٹی ایف آئی آر درج کرانا کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن اس (عمران خان) میں اتنی ہمت نہیں کہ اپنے لیے ایک جھوٹی ایف آئی آر درج کرا سکے۔ٗ





Source link

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments