سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری سے سالانہ 300 ارب کا نقصان ہونے لگا

رواں سال کے اختتام تک غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا حجم 56 فیصد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
رواں سال کے اختتام تک غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا حجم 56 فیصد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری سے سالانہ 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہونے لگا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی مہر کے بغیر ہی ملک میں سگریٹ کے 165 برانڈز کی فروخت کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

عالمی ادارے اپسوس پاکستان کی سروے رپورٹ جاری کردی گئی، سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری سے سالانہ 300 ارب روپے سےزائد کا نقصان ہونے لگا ہے۔

رواں سال کے اختتام تک غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا حجم 56 فیصد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق 104 سگریٹ برانڈز حکومت کی مقرر کردہ کم از کم قیمت سے بھی کم پر فروخت کیے جارہے ہیں۔

Leave a Comment