سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے ان حالیہ رپورٹس کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی عرب اوپیک پلس ممالک کے ساتھ تیل کی پیداوارمیں یومیہ 5 لاکھ بیرل اضافے کی تجویِز پر بات چیت کررہا ہے‘۔
سعودی وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ’ اس حوالے سے گردش کرنے والی رپورٹیں درست نہیں ہیں۔‘
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزیرتوانائی نےکہا کہ ’یہ سچائی سب کو معلوم ہے اور یہ کوئی راز نہیں ہے کہ اوپیک پلس ممالک اپنے اجلاسوں سے قبل کسی فیصلے پر بات نہیں کرتے۔‘
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ ’اوپیک پلس نے تیل کی پیداوارمیں 20 لاکھ بیرل یومیہ کمی کا جو فیصلہ کیا ہے وہ 2023 کے آخر تک برقرار رہے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر تیل کی منڈی میں طلب اور رسد کے درمیان توازن بحال کرنے کے لیے تیل کی پیداوار میں مزید کمی کی ضرورت ہے تو اس حوالے سے ہم ہمیشہ مدداخلت کے لیے تیار رہتے ہیں۔‘
خیال رہے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ’اوپیک پلس کا اجلاس 4 دسمبر 2022 کو ہورہا ہے۔ اس میں تیل کی پیداوار میں یومیہ 5 لاکھ بیرل اضافے کی تجویز پرغور کیا جائے گا۔‘