پاکستان تحریک انصاف آج راولپنڈی میں اپنے عوامی طاقت کا مظاہرے کرے گی۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان راولپنڈی میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔
عمران خان نے ملک بھر سے کارکنان کو جلسے میں شرکت کی ہدایت کر رکھی ہے۔
راولپنڈی مری روڈ پر رحمان آباد کے مقام پر پاکستان تحریک انصاف نے سٹیج تیار کر رکھا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں سے قافلے راولپنڈی میں جمعے کی شب سے ہی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
پی ٹی آئی نے جلسہ گاہ سے ملحقہ علامہ اقبال پارک میں کارکنان کے ٹھہرنے کے لیے خیمہ بستی اور عارضی ٹائلٹس تیار کر رکھے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے قافلے کو اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی جبکہ مختص روٹ سے گزرتے ہوئے قافلے راولپنڈی پہنچیں گے۔
پشاورسے آنے والے قافلے پشاور اور لاہور موڑ سے ہوتے ہوئے آئی جی پی روڈ استعمال کرتے راولپنڈی پہنچیں گے جبکہ جی ٹی روڈ سے آنے والے قافلے اولڈ ایئرپورٹ کے ذریعے جلسہ گاہ پہنچیں گے۔

آخری اطلاعات تک اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو پریڈ گراؤنڈ میں اترنے کی اجازت نہیں دی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ عمران خان کا ہیلی کاپٹر جلسہ گاہ کے قریب ہی واقع ایئرڈ یونیورسٹی میں لینڈ کرے گا۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے خبردار کیا ہے کہ ’روٹ کی خلاف ورزی کرنے والے کی گرفتاری سمیت قانونی کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔‘
اسلام آباد انتظامیہ نے فیض آباد پر کنٹینر لگا کر راستہ بند کر دیا ہے اور فیض آباد کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ’اسلام آباد کی حدود میں لائسنس یافتہ سمیت ہر قسم کا اسلحہ ساتھ رکھنے پر پابندی ہے جو مزید دو ماہ تک جاری رہے گی۔‘
اسلام آباد کی حدود میں لائسنس یافتہ سمیت اسلحہ ساتھ رکھنے پر قطعی پابندی ہے ۔
یہ پابندی مزید دو ماہ تک جاری رہے گی۔
سیاسی ریلیوں کو مقررہ کردہ روٹ ہی استعمال کرنے دیا جائے گا۔
روٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف گرفتاریوں سمیت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) November 25, 2022
اسلام آباد پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا ہے کہ سیاسی ریلیوں کو مقرر کردہ روٹ ہی استعمال کرنے دیا جائے گا۔
’روٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف گرفتاریوں سمیت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ ’اسلام آباد ملک کا دارالحکومت ہے اور ہمیں اس طرف جانے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں، تاہم فی الحال عمران خان نے کارکنان کو راولپنڈی پہنچنے کی ہی کال دے رکھی ہے۔‘
عمران خان کی جانب سے کارکنان کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دی گئی تاہم ضلعی انتظامیہ نے صرف ایک دن کے لیے جلسہ کرنے کی اجازت دی ہے۔
جلسے کے اختتام پر علامہ اقبال پارک اور سڑکوں کو خالی کرنے کا معاہدہ طے پایا گیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی کے لیے کنٹینر پر بلٹ پروف شیشہ لگایا جائے گا اور کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو کنٹینر پر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
جلسہ گاہ کی سکیورٹی کے لیے پنجاب پولیس کے اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ عمران خان کی سکیورٹی پر خیبر پختونخوا پولیس کے کمانڈوز تعینات ہوں گے۔
خیال رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے دہشت گردی کے خطرے سے متعلق تھریٹ الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے جمعے کو بھی سکیورٹی خطرات کی بنیاد پر عمران خان سے عوامی اجتماع نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ لیکن پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی سکیورٹی کی ذمہ داری وزیر داخلہ کی ہے۔