پاکستان میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہے۔
وزیر توانائی خرم دستیگر کا کہنا ہے کہ 12 گھنٹے کے دوران بجلی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی۔
وزارت توانائی نے پیر کو اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ پیر کی صبح سات بج کر 34 منٹ پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی میں کمی واقع ہوئی جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا۔ ’سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سے جاری ہے۔‘
یر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک میں بجلی کے تعطل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ وزیراعظم نے تحقیقات کے لیےاعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے اس کی فوری رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بجلی کا اتنا بڑا بحران پیدا ہونے کی وجوہات سے آگاہ اور اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ وزیراعظم نے ملک میں بجلی کی فوری بحالی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی مشکلات کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق آج صبح 7:34 پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئ جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا
سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سےجاری ہے— Ministry of Energy (@MoWP15) January 23, 2023
بجلی کی بندش کی وجہ سے لاہور کی اورنج لائن ٹرین سروس بھی بند ہے جبکہ وفاقی داالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مکمل بریک ڈاؤن ہے۔
اسی طرح اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کی جانب سے ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’گرڈ 117 سٹیشنز کو بجلی کی فراہمی معطل ہے، ریجن کنٹرول سینٹر کی جانب سے ابھی تک (اس کی) کوئی واضح وجہ نہیں بتائی گئی۔ آئیسکو انتظامیہ متعلقہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔‘

بریک ڈاؤن کے بعد ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر کا مزید کہنا تھا کہ پاور جنریشن کے وقت ایک ایک میگاواٹ کو دیکھا جاتا ہے کہ اس سے پاور ٹیرف پر کیا اثر پڑے گا۔
’سردیوں میں چونکہ طلب کم ہوتی ہے اس لیے رات کو زیادہ تر سسٹم بند کر دیے جاتے ہیں اور صبح آن کیے جاتے ہیں۔‘
انہوں نے بریک ڈاؤن کے حوالے سے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ’آج صبح سات بجے جب ایک ایک کر کے سسٹمز کو آن کیا جا رہا تھا اس وقت دادو اور جامشورو کے درمیان فریکوئنسی کی کمی کے باعث بریک ڈاؤن ہوا۔‘
ان کے مطابق ’سسٹم بحال کیا جا رہا ہے۔ تربیلا اور ورسک کے کچھ سسٹم بحال بھی ہو گئے ہیں۔‘
نیپرا نے بریک ڈاؤن کا نوٹس لے لیا
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بریک ڈاؤن کا سخت نوٹس لیتے ہوئے این ٹی ڈی سی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
نیپرا کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’اس سے قبل 2021 اور 22 میں ہونے والے ملک گیر بلیک آؤٹ اور ٹاور گرنے کے واقعات پر جرمانے عائد کیے گئے تھے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’نیپرا ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے مسلسل ہدایات اور سفارشات جاری کرتا رہا ہے۔‘
ایئرپورٹس کی صورت حال
علاوہ ازیں بریک ڈاؤن کے بعد سول ایوی ایشن کی جانب سے ایئرپورٹس کی صورت حال کے حوالے سے تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔
ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق ’ملک کے تمام بڑے ایئرپورٹس پر بجلی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، متبادل نظام کی بدولت صورت حال معمول کے مطابق ہے۔‘