وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان میں انڈیا کی دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ڈوزیئر اقوام متحدہ اور سکیورٹی کونسل کو پیش کر دیا گیا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں نیوز کانفرس کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں انڈیا ملوث ہے۔
’اگر آپ پڑوسیوں کے گھر میں آگ لگانے کی کوشش کریں گے تو آگ آپ کے گھر بھی آئے گی۔‘
حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان ثبوت کے ساتھ دنیا کو انڈیا کی دہشت گردی سے آگاہ کر رہا ہے اور سمجھتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری انڈیا کا احتساب کرے گی۔
ان کے مطابق جوہر ٹاؤن دھماکے میں انڈیا کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ لاہور دھماکے میں ملوث افراد کو انڈیا کی پشت پناہی حاصل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس خطے میں واقع ہے جہاں بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے۔
حنا ربانی کھر کے مطابق انڈیا دہشت گرد تنظیموں کی معاونت کر رہا ہے اور اس پالیسی سے انڈیا کو پیچھے ہٹنا ہوگا۔ ’انڈیا ہمسایہ ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے سرگرم ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں 211 پاکستانی سکیورٹی فورسز کو را نے نشانہ بنایا۔
حنا ربانی کھر کے مطابق انڈیا ایک بے لگام ریاست ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ’پاکستان دہشت گردی کا نشانہ بنایا جبکہ انڈیا نے اس کا فائدہ اٹھایا۔‘
انہوں نے کہا کہ انڈیا مسلسل عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
23 جون 2021 کو لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں کالعدم تنظیم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی رہائش گاہ کے قریب دھماکہ ہوا تھا جس میں تین افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوئے تھے۔
اس وقت بھی پاکستانی حکام نے کہا تھا کہ اس میں انڈیا ملوث ہے۔
منگل کو ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب عمران محمود کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ انڈیا پاکستان میں ہر قسم کی دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔